کافی لیت و لعل کے بعد اسرائیلی فوج نے ہفتہ وار چھٹی کے دن غزہ میں فوج کشی کا آغاز کر دیا ہے۔ لیکن یہ مکمل فوج کشی نہیں ہے۔ اسرائیلی عسکری قائدین کو سمجھ ہے کہ اگر زمین پر ہر گلی میں لڑائی شروع ہو جاتی ہے تو ان کے سپاہیوں کو شدید خطرات لاحق ہوں گے۔ وہ حزب اللہ کو جنگ کی وسعت بڑھانے کا کوئی بہانہ بھی نہیں دینا چاہتے کیونکہ لبنان کے ساتھ شمالی سرحد پر ایک دوسرا فرنٹ کھل جائے گا۔ اگر سارا معاملہ یہ ہے تو پھر نیتن یاہو اور اس کے جرنیل کس چیز کی تیاری کر رہے ہیں؟