ترکی کے صدارتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں کوئی واضح فاتح سامنے نہیں آیا ہے۔ اے کے پی (جسٹس اینڈ ڈیویلپمنٹ پارٹی) سے تعلق رکھنے والا موجودہ صدر اردگان (جس نے 49.3 فیصد ووٹ حاصل کیے) پہلی بار دوسرا مرحلہ لڑنے پر مجبور ہوگا۔ اس کا حریف سی ایچ پی (ریپبلکن پیپلز پارٹی) کا کمال قلیج دار اوغلو ہوگا۔ یہ انتخابات اے کے پی کے لیے انتہائی دشوار سفر تھا، جس نے 20 سال تک ترکی پر حکمرانی کی ہے، مگر پھر بھی اردگان کو برطرف نہیں کیا جا سکا۔